موقع رقص نہ دے گی مجھے تقدیر ابھی
موقع رقص نہ دے گی مجھے تقدیر ابھی ہے مرے پاؤں میں حالات کی زنجیر ابھی پھر جلا لینا اجالے کی ضرورت ہو اگر ادھ جلے گھر میں تو موجود ہے شہتیر ابھی لاؤ لشکر میاں رہتے مرے آگے پیچھے کاش رہتی مرے اجداد کی جاگیر ابھی تم نہ پہچان سکو گے اسے آسانی سے وقت کی گرد میں گم ہے مری تصویر ...