بھلا کشکول کے آگے یہ کاسہ کون کرتا ہے
بھلا کشکول کے آگے یہ کاسہ کون کرتا ہے ہو دل اپنا تو پھر دوجے کی آشا کون کرتا ہے یہاں ہم ہیں بھرے بیٹھے وہاں ان کو بھی غصہ ہے چلو پھر دیکھتے ہیں اب تماشا کون کرتا ہے تمہارا پیار ہے نہ جو سنو رتی برابر ہے یہ خود ہی دیکھ لو تولے کو ماشا کون کرتا ہے سنا ہے دونوں ہی اک دوسرے سے پیار ...