Ali Manzoor Hyderabadi

علی منظور حیدرآبادی

حیدر آباد کے معروف شاعر، زندگی کے عام موضوعات پراپنی نظموں کے لیے جانے جاتے ہیں

A well-known poet from Hyderabad, known for his poems on ordinary human situations

علی منظور حیدرآبادی کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    حسن ان کا اپنے ذوق دید میں پاتا ہوں میں

    حسن ان کا اپنے ذوق دید میں پاتا ہوں میں سامنے ہو کر وہ چھپتے ہیں تڑپ جاتا ہوں میں عشرت جلوہ بھی ہو جائے جہاں حیرت زدہ اے خیال دوست اس منزل پہ گھبراتا ہوں میں دیکھتا ہوں اپنے غم خواروں کی جب بے دردیاں حسن بے پردہ کی رہ رہ کر قسم کھاتا ہوں میں انتظار اس کا ہے کتنا جاں گسل کیونکر ...

    مزید پڑھیے

    عشق صادق جو اسیر طمع خام نہ تھا

    عشق صادق جو اسیر طمع خام نہ تھا سعیٔ ناکام کے غم سے مجھے کچھ کام نہ تھا طور کے لطف خصوصی کی قسم پہلے بھی میرے دل پر اثر جلوہ گہ عام نہ تھا دوست کے حسن توجہ سے نہیں شاداب تک نگہ غم زدہ میں کیا کوئی پیغام نہ تھا حسرت خوں شدہ ہر آن نئی شان میں تھی رنگ جو صبح کو دیکھا وہ سر شام نہ ...

    مزید پڑھیے

    جب اپنے دل پہ اپنا کچھ اختیار دیکھا

    جب اپنے دل پہ اپنا کچھ اختیار دیکھا بیگانہ خو حسیں کو بیگانہ وار دیکھا پیہم تجلیوں کی مجھ میں سکت کہاں تھی نظریں چرا چرا کر سوئے نگار دیکھا آج اپنی بے خودی کو عرفاں کی روشنی میں اس ماہ سیم تن کا آئینہ دار دیکھا تیری عنایتوں سے انجام بیں نظر میں آغاز عشق ہی میں انجام کار ...

    مزید پڑھیے

    پوچھو نہ کچھ ثبوت خرد میں نے کیا دیا

    پوچھو نہ کچھ ثبوت خرد میں نے کیا دیا ایک مست ناز کو دل بے مدعا دیا اب کیا گلہ کروں عدم التفات کا میری نگاہ یاس نے سب کچھ جتا دیا بڑھتے ہوئے شعور میں گم ہو رہا ہوں میں احساس حسن آپ نے اتنا بڑھا دیا دیکھی نہ جب تجلیٔ تکرار آشنا بے رنگیوں کا رنگ خودی نے جما دیا ہے شاد بے دلی پہ تہی ...

    مزید پڑھیے

    حسن کو سمجھتا ہے عشق ہم زباں اپنا

    حسن کو سمجھتا ہے عشق ہم زباں اپنا ہے حقیقت ایسی ہی یا ہے یہ گماں اپنا فاش ہم کریں کیونکر راز مدعا یابی گم حصول مقصد میں حاصل بیاں اپنا کارساز ہے کتنی دید و باز دید اپنی مل گیا صلہ ہم کو بعد امتحاں اپنا لطف رنجش بے جا آج دونوں پاتے ہیں مسکرا رہے ہیں وہ دل ہے شادماں اپنا ان کی دل ...

    مزید پڑھیے

تمام

9 نظم (Nazm)

    چاند اور سورج

    ابر سیہ کی فرسودہ وہ چادر تاریک رکھتی کب تک یہ منظر طلعت پہ ظلمت کیا غالب آتی کھلتے نہ کب تک فطرت کے جوہر دامن گھٹا کا خود چاک کرکے دیکھو وہ نکلا ماہ منور یہ خاص مظہر مہر مبیں کا کتنا حسیں ہے اللہ اکبر جو روپ اس کا وہ روپ اس کا اتنا مشابہ چہرہ ہے کس کا مظہر جلالی مظہر جمالی دونوں ...

    مزید پڑھیے

    مہمانداری

    پھیلی ہے فضاؤں میں خوشی میری نظر کی ہنستی نظر آتی ہیں فضائیں مرے گھر کی دل شاد مرے اہل و عیال آج بہت ہیں مصروف ہیں وہ بھی نہیں مصروف فقط میں رکھی ہے سلیقے سے ہر اک کام کی چیز آج مہمان مرے گھر میں ہیں کچھ میرے عزیز آج شادی کا مکاں گھر مرا معلوم نہ ہو کیوں مجمع ہو جب اتنا تو بھلا دھوم ...

    مزید پڑھیے

    جاسوس دوست

    آ ادھر اے دوست آ تو مجھ سے چھپ سکتا نہیں سعیٔ خود پوشی ہے کیوں جب میں تجھے تکتا نہیں گرچہ پہلے صوفیانہ سوانگ نے دھوکا دیا لیکن آنکھوں کی چمک نے تجھ کو پہچنوا دیا تیری آنکھوں سے عیاں اب تک وہ برقی لہر ہے قہر ہے تیری نگاہ تیز ہاں ہاں قہر ہے الاماں یہ تیری آشفتہ نگاہی الاماں عمر و ...

    مزید پڑھیے

    کچھ نہیں کے دو پہلو

    جنہیں عشق سے واسطہ کچھ نہیں انہیں حسن سے کیا ملا کچھ نہیں جہاں زہد خشک آ گیا اس جگہ محبت مروت وفا کچھ نہیں خدا جانے کس دل سے کہتے ہیں لوگ حسیں اور ان کی ادا کچھ نہیں نہیں ہیں جو تنویر دل ماہ وش شب ماہ میں بھی مزہ کچھ نہیں شرر ہیں یہ ہنس مکھ ستارے اگر تو ہر خندۂ خوش نما کچھ نہیں نظر ...

    مزید پڑھیے

    محبت

    محبت خدا کی حقیقت کا نور محبت کسی کا پیام ظہور محبت کے پیغامبر انبیا محبت کے زیر اثر اولیا محبت نقوش بیاض وجود تر و تازہ اس سے ریاض شہود محبت نہیں تو نہیں زندگی محبت سے ہے دل نشیں زندگی محبت سے ہر ذرہ پیوستہ ہے طرب زا محبت کا گلدستہ ہے نشاط محبت رفیق حیات کئے اس نے حل زندگی کے ...

    مزید پڑھیے

تمام