Ali Arman

علی ارمان

علی ارمان کی غزل

    رات کے جنگل میں کوئی راستہ ملتا نہیں

    رات کے جنگل میں کوئی راستہ ملتا نہیں ایسا الجھا ہوں کہ اب اپنا سرا ملتا نہیں چپ ہیں اب سارے دریچے بند ہیں سارے کواڑ اور کسی دیوار پر کوئی دیا ملتا نہیں اضطراب آرزو کا ساتھ دیں تو کس طرح دل پرانا ہو چکا ہے اور نیا ملتا نہیں جانے کس دریا سے خوشبو باندھ کر لاتی ہے یہ دیکھیے تو ...

    مزید پڑھیے

    دشت روز و شب میں دل بیتاب کو تازہ رکھنا

    دشت روز و شب میں دل بیتاب کو تازہ رکھنا آنکھیں بے شک جھڑ جائیں اک خواب کو تازہ رکھنا میں بھی اپنی پیاس نہیں بجھنے دوں گا اور تم بھی اپنے صحرا کے ہر ایک سراب کو تازہ رکھنا جذبوں کی اس جھیل میں سوچ کی کائی نہ جمنے پائے اپنی تمنا کے عکس مہتاب کو تازہ رکھنا شاخ ہنر سے توڑ کے شعر کا ...

    مزید پڑھیے

    ترے خیال کا نشہ اترتا جاتا ہے

    ترے خیال کا نشہ اترتا جاتا ہے ٹھہر ٹھہر کے کوئی پل گزرتا جاتا ہے بکھرتی ہے مرے چہرے پہ جتنی پیلاہٹ اے زندگی ترا چہرہ نکھرتا جاتا ہے زمیں کو بھوک لگی پھر کسی تمدن کی یہ کون زینۂ عبرت اترتا جاتا ہے بتا رہی ہے تھکن تیرے زرد لہجے کی ترے لہو میں کوئی خواب مرتا جاتا ہے جسے سجانا ...

    مزید پڑھیے

    جب تجھے ملنے کی تدبیر نئی ہوتی ہے

    جب تجھے ملنے کی تدبیر نئی ہوتی ہے صورت گردش تقدیر نئی ہوتی ہے منہدم ہوتا ہوں ہر آن پس حرف کہن تب کہیں شعر کی تعبیر نئی ہوتی ہے کیسے لوٹا میں ترے دست زمانہ گر میں تیرے چھونے سے تو تصویر نئی ہوتی ہے وقت دے جائے جسے یاد پرانی کوئی روز اس حرف کی تاثیر نئی ہوتی ہے اک عجب کیف میں ...

    مزید پڑھیے