محبت کیا محبت کا صلا کیا
محبت کیا محبت کا صلا کیا غم بربادئ جنس وفا کیا دل بے مدعا کا مدعا کیا ہمارا حال ہم سے پوچھنا کیا ہمیں دنیا میں اپنے غم سے مطلب زمانے کی خوشی سے واسطا کیا ستم ہائے فراواں چاہتا ہوں کرم کی آرزو کیا التجا کیا ہم اس کے اور اس کا غم ہمارا اس انداز کرم کا پوچھنا کیا رہا دل کو نہ اب ...