Aleem Akhtar

علیم اختر

قبل از جدید شاعر، کلاسیکی رنگ میں غزلیں کہیں، ماہنامہ ’شمع‘ سے وابستہ رہے؛ بچوں کے لیے لکھی گئیں نظموں کا ایک مجموعہ بھی شائع ہوا

Pre-modern poet, wrote Ghazals in classical style; remained associated with monthly 'Shama'; also published an anthology of poems for children

علیم اختر کی غزل

    محبت کیا محبت کا صلا کیا

    محبت کیا محبت کا صلا کیا غم بربادئ جنس وفا کیا دل بے مدعا کا مدعا کیا ہمارا حال ہم سے پوچھنا کیا ہمیں دنیا میں اپنے غم سے مطلب زمانے کی خوشی سے واسطا کیا ستم ہائے فراواں چاہتا ہوں کرم کی آرزو کیا التجا کیا ہم اس کے اور اس کا غم ہمارا اس انداز کرم کا پوچھنا کیا رہا دل کو نہ اب ...

    مزید پڑھیے

    کسی کے وعدۂ فردا پر اعتبار تو ہے

    کسی کے وعدۂ فردا پر اعتبار تو ہے طلوع صبح قیامت کا انتظار تو ہے مری جگہ نہ رہی تیری بزم میں لیکن تری زباں پہ مرا ذکر ناگوار تو ہے متاع درد کو دل سے عزیز رکھتا ہوں کہ یہ کسی کی محبت کی یادگار تو ہے یہ اور بات کہ اقرار کر سکیں نہ کبھی مری وفا کا مگر ان کو اعتبار تو ہے مقام دل کوئی ...

    مزید پڑھیے

    تو اگر دل نواز ہو جائے

    تو اگر دل نواز ہو جائے سوز ہم رنگ ساز ہو جائے دل جو آگاہ راز ہو جائے ہر حقیقت مجاز ہو جائے لذت غم کا یہ تقاضا ہے مدت غم دراز ہو جائے نغمۂ عشق چھیڑتا ہوں میں زندگی نے نواز ہو جائے اس کی بگڑی بنے نہ کیوں اے عشق جس کا تو کارساز ہو جائے حسن مغرور ہے مگر توبہ عشق اگر بے نیاز ہو ...

    مزید پڑھیے

    وہ کیا گئے پیام سفر دے گئے مجھے

    وہ کیا گئے پیام سفر دے گئے مجھے اک جذبۂ جنون اثر دے گئے مجھے ہر سمت دیکھتی ہے جو ان کے جمال کو وہ اک نگاہ جلوہ نگر دے گئے مجھے ہر چند کرب مرگ ہے محسوس ہر نفس لطف حیات عشق مگر دے گئے مجھے تصویر حزن و یاس بنا کر چلے گئے لب ہائے خشک و دیدۂ تر دے گئے مجھے بیدار کر گئے سحر و شام ...

    مزید پڑھیے

    محبت کا رگ و پے میں مری روح رواں ہونا

    محبت کا رگ و پے میں مری روح رواں ہونا مبارک ہر نفس کو اک حیات جاوداں ہونا ہمارے دل کو آئے کس طرح پھر شادماں ہونا تری نظروں نے سیکھا ہی نہیں جب مہرباں ہونا ترے کوچہ میں ہونا اس پہ تیرا آستاں ہونا مبارک تیرے کوچے کی زمیں کو آسماں ہونا یہ حالت ہے کہ بیداری بھی ہے اک خواب کا ...

    مزید پڑھیے

    شریک حال دل بیقرار آج بھی ہے

    شریک حال دل بیقرار آج بھی ہے کسی کی یاد مری غم گسار آج بھی ہے مجھے تو کل بھی نہ تھا ان پر اختیار کوئی اور ان کو مجھ پہ وہی اختیار آج بھی ہے تری طرف سے ظہور کرم نہیں نہ سہی ترے کرم کا مجھے اعتبار آج بھی ہے وہ رسم شوق کہاں اب مگر یہ عالم ہے کہ جیسے دل کو ترا انتظار آج بھی ہے کسی کا ...

    مزید پڑھیے

    درد بڑھ کر دوا نہ ہو جائے

    درد بڑھ کر دوا نہ ہو جائے زندگی بے مزا نہ ہو جائے ان تلون مزاجیوں کا شکار کوئی میرے سوا نہ ہو جائے لذت انتظار ہی نہ رہے کہیں وعدہ وفا نہ ہو جائے تیری رفتار اے معاذ اللہ حشر کوئی بپا نہ ہو جائے کامیابی ہی کامیابی ہو تو یہ بندہ خدا نہ ہو جائے میری بیتابیوں سے گھبرا کر کوئی مجھ ...

    مزید پڑھیے

    نگاہ لطف کیا کم ہو گئی ہے

    نگاہ لطف کیا کم ہو گئی ہے محبت اور محکم ہو گئی ہے طبیعت کشتۂ غم ہو گئی ہے چراغ بزم ماتم ہو گئی ہے مآل ضبط پیہم ہو گئی ہے مسرت حاصل غم ہو گئی ہے تمنا جب بڑھی ہے اپنی حد سے تو مایوسی کا عالم ہو گئی ہے نہ جانے کیوں عداوت ہی عداوت ہے سرشت ابن آدم ہو گئی ہے ہے محو رقص ہر برگ چمن ...

    مزید پڑھیے

    دل کو شائستۂ احساس تمنا نہ کریں

    دل کو شائستۂ احساس تمنا نہ کریں آپ اس انداز نظر سے مجھے دیکھا نہ کریں یک بہ یک لطف و عنایت کا ارادا نہ کریں آپ یوں اپنی جفاؤں کو تماشا نہ کریں ان کو یہ فکر ہے اب ترک تعلق کر کے کہ ہم اب پرسش احوال کریں یا نہ کریں ہاں مرے حال پہ ہنستے ہیں زمانے والے آپ تو واقف حالات ہیں ایسا نہ ...

    مزید پڑھیے