ہر گھڑی اک یہی احساس زیاں رہتا ہے
ہر گھڑی اک یہی احساس زیاں رہتا ہے آگ روشن تھی جہاں صرف دھواں رہتا ہے ختم ہوتا ہی نہیں دشت کا اب سناٹا کوئی موسم ہو یہاں ایک سماں رہتا ہے آ گئی راس مرے دل کی اداسی شاید اتنی مدت بھی کہیں دور خزاں رہتا ہے پھول کھلتے ہیں تو مرجھائے ہوئے لگتے ہیں اک عجب خوف سر شاخ گماں رہتا ہے ساز ...