غبار جہاں میں چھپے باکمالوں کی صف دیکھتا ہوں
غبار جہاں میں چھپے باکمالوں کی صف دیکھتا ہوں میں عہد گزشتہ کے آشفتگاں کی طرف دیکھتا ہوں میں سر کو چھپانے سے پہلے جہاں کا ہدف دیکھتا ہوں مہکتے ہوئے نیک پھولوں کو خنجر بکف دیکھتا ہوں ہے اندر تلک ایک نیزہ گلو میں کار وضو میں تو اس ہاؤ میں میں کہاں پر ہوں کس کی طرف دیکھتا ...