پاتال زمین آسمان
کہانی کے سارے پرندے بہت دور شاید افق میں کہیں منجمد ہو گئے ہیں شجر زرد پتوں کی تصویر بن کر علامت کی تحریر بن کر بکھرنے لگا ہے کسی جھیل کے آئینے میں وہ مہ وش بدن کے کسی زاویے سے نکلنے کی خواہش میں پلکیں اٹھائے ہوئے دیکھتی رہ گئی ہے پرندوں کی مانند میں بھی یہاں تھا مگر اب نہیں ...