احمد عظیم کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    مثال برگ شکستہ ہوا کی زد پر ہے

    مثال برگ شکستہ ہوا کی زد پر ہے کوئی چراغ اکیلا ہوا کی زد پر ہے امان ڈھونڈ رہا ہے کھلا ہوا پانی محبتوں کا جزیرہ ہوا کی زد پر ہے کراہتی ہیں کسی کے فراق میں شامیں دل ایسا ایک شگوفہ ہوا کی زد پر ہے منائیں خیر کہو ساحلوں سے آج کی رات سبک خرام سا دریا ہوا کی زد پر ہے وفور رنج تمنا سے ...

    مزید پڑھیے

    اک تبسم کا تھا سودا ہم کو

    اک تبسم کا تھا سودا ہم کو تو نے سستے میں خریدا ہم کو موج در موج ہے غم ہائے فراق پار کرنا ہے یہ دریا ہم کو بھولتے جاتے ہیں تجھ کو جاناں زخم دے پھر کوئی تازہ ہم کو بیٹھ جاتے کسی دیوار کے ساتھ کب ہوا یہ بھی گوارہ ہم کو اے فلک تھوڑی سی رحمت ہم پر اے زمیں تھوڑا سا ٹکڑا ہم کو

    مزید پڑھیے

    بچھڑ گیا تھا تو اس کا خیال کیوں آیا

    بچھڑ گیا تھا تو اس کا خیال کیوں آیا یہی تو دکھ ہے کہ شیشے میں بال کیوں آیا نئی کرن سے ابھی آشنا ہوئی تھی زمیں جواں تھا مہر یہ اس پر زوال کیوں آیا جب ایک برگ نہ اشجار آرزو پہ رہا تو مست موسم باد شمال کیوں آیا ہر آرزو ہوئی کیوں اس کی بزم میں گھائل ہر ایک خواب وہاں سے نڈھال کیوں ...

    مزید پڑھیے

    جبر اور اختیار سے آگے

    جبر اور اختیار سے آگے کب گئے اس دیار سے آگے ایک آئین ہے طلوع و غروب جیسے پت جھڑ بہار کے آگے کون سی مملکت کی سرحد ہے جسم و جاں کے دیار سے آگے خامشی کا مہیب صحرا ہے سبزہ زار پکار سے آگے بارشوں سے کھلی ہے ہریالی شہر گرد و غبار سے آگے

    مزید پڑھیے

    عمر بھر سائبان میں رہنا

    عمر بھر سائبان میں رہنا تم جہاں ہو امان میں رہنا یاد کا یہ بھی سلسلہ ہے بہت اک کرن کا گمان میں رہنا جب کوئی آرزو نہ رہ جائے دل کے خالی مکان میں رہنا نفرتیں بارشوں کی صورت ہیں آگ کے درمیان میں رہنا صورت سرخیٔ فسانۂ گل تم مری داستان میں رہنا

    مزید پڑھیے

تمام