Ahmad Ameer Pasha

احمد امیر پاشا

احمد امیر پاشا کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    وقت رکھتا ہے جو سنبھال کے لوگ

    وقت رکھتا ہے جو سنبھال کے لوگ ڈھونڈ کر لا وہی کمال کے لوگ تو نے دیکھا جنوں کے میلے میں کتنے شیدائی تھے دھمال کے لوگ کاش مر جائے تو عروج میں ہی منتظر ہیں ترے زوال کے لوگ مر گئے آپ گھپ اندھیرے میں چاند تیری طرف اچھال کے لوگ یاد کی خشک جھیل میں اکثر بیٹھے رہتے ہیں پاؤں ڈال کے ...

    مزید پڑھیے

    محبت کو ریا کی قید سے آزاد کرنا ہے

    محبت کو ریا کی قید سے آزاد کرنا ہے ہمیں پھر آرزؤں کا نگر آباد کرنا ہے شکست فاش دینی ہے من و تو کے رویوں کو مراسم کی بحالی کا ہنر ایجاد کرنا ہے یہ کیا جبر تعلق ہے کہ پھر تیرے حوالے سے کسی کو بھول جانا ہے کسی کو یاد رکھنا ہے گزشتہ عہد میں بھی جرم تھا یہ کار حق گوئی ہماری نسل کو بھی ...

    مزید پڑھیے

    زخم کو مات کیوں نہیں کرتے

    زخم کو مات کیوں نہیں کرتے درد خیرات کیوں نہیں کرتے راستے سائیں سائیں کرتے ہیں راستے بات کیوں نہیں کرتے پیار کرتے ہو پاگلوں کی طرح حسب اوقات کیوں نہیں کرتے الٹی سیدھی وضاحتیں کیا ہیں سوچ کر بات کیوں نہیں کرتے اب ملاقات کرنا آساں ہے اب ملاقات کیوں نہیں کرتے میں تمہیں جیتنے ...

    مزید پڑھیے

    تمہاری تشنہ نگاہی کا احترام کریں

    تمہاری تشنہ نگاہی کا احترام کریں فرات دشت تمنا تمہارے نام کریں یہ ہجر ان کو ملا ہے انہی کی خواہش پر اب اہل درد یہ جینے کا اہتمام کریں تمہاری بزم میں کچھ بھی سمجھ نہیں آتا کسے اشارہ کریں اور کسے سلام کریں بہت ضروری ہے یہ دھوپ ٹالنے کے لئے شجر لگا کے ترے فلسفے کو عام ...

    مزید پڑھیے

    زرد چہروں پہ شادمانی دے

    زرد چہروں پہ شادمانی دے حرف بے نام کو کہانی دے ریزہ ریزہ بکھرتا جاتا ہوں مجھ کو میری کوئی نشانی دے خوف ڈس جائے گا مکینوں کو لفظ تریاک کو معانی دے اے شراب طہور کے مالک پیاسے لوگوں کو سادہ پانی دے ساری بستی کو مت جلا مولا بجلیوں کو مری نشانی دے جن کو ہجرت نے مار ڈالا ہے ان کو ...

    مزید پڑھیے

تمام