بند مٹھی میں ہونٹ کے ٹکڑے
بند مٹھی میں ہونٹ کے ٹکڑے اور ٹکڑوں میں ہانپتے سورج اور سورج میں سبز تاریکی اور تاریکی میں برہنہ خیال اور برہنہ خیال میں کشتی اور کشتی میں فصل گندم کی اور گندم کی بند مٹھی میں ہونٹ کی سرخی کپکپاتی ہوئی
ممتاز جدید شاعر، زبان کے روایت شکن استعمال کے لئے مشہور، اپنے خطاط اور ڈرامہ نگاربھی
One of the leading modernist poets who broke many conventions. Wrote poetry in Urdu and Gujarati. He was also a famous calligrapher and playwright
بند مٹھی میں ہونٹ کے ٹکڑے اور ٹکڑوں میں ہانپتے سورج اور سورج میں سبز تاریکی اور تاریکی میں برہنہ خیال اور برہنہ خیال میں کشتی اور کشتی میں فصل گندم کی اور گندم کی بند مٹھی میں ہونٹ کی سرخی کپکپاتی ہوئی
رات کے آخری حصے کی سیاہی گہری ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہیں دیتا پھر بھی خواب میں لپٹے ہوئے اندیشے نیند کے غار میں جاگی آنکھیں گہری گہرائی میں دھیرے سے اترتا پانی سہما سہما ہوا ڈرتا پانی پانی یخ بستہ وضو کا پانی اور خوشبو کے مصلے پہ کوئی سر بہ سجود خود کلامی کی گھڑی کپکپاتے ہوئے ...
تبوک آواز دے رہا ہے زمیں سے اب جو چپک رہے گا منافقوں میں شمار ہوگا لہو کے سورج کی لال آنکھیں اداس لمحوں کو سونگھتی ہیں کھجور پکنے کا وقت بھی ہے سواریاں اور سفر کا سامان ساتھ لے لو خدا بڑا ہے بہت بڑا ہے خدا بڑا ہے تمہارے اونٹوں کی گردنوں سے تمام دنیا میں نور پھیلے تمہارے گھوڑوں کی ...
پھول باسی ہو گئے ہیں لمس کی شدت سے تھک کر ہاتھ جھوٹے ہو گئے ہیں اس جگہ کل نہر تھی اور آج دریا بہہ رہا ہے بوڑھا مانجھی کہہ رہا ہے خواہشوں کے پیڑ پر لٹکے ہوئے سایوں کو دیمک کھا رہی ہے وقت کی نالی میں سورج چاند تارے بہہ رہے ہیں برف کے جنگل سے شعلے اٹھ رہے ہیں خواب کے جلتے ہوئے ...
چاند کے پیٹ میں حمل مچھلی مچھلی کے منہ میں کل وجود و عدم منہ سے دم تک غبار نقش قدم نقش کے ہاتھ پاؤں ٹوٹے ہوئے ٹوٹنے کا عمل مسلسل سا چاند کا پیٹ نامکمل سا
اس کے زہری ہونٹ کالے پڑ گئے تھے اس کی آنکھوں میں ادھوری خواہشوں کے دیوتاؤں کے جنازے گڑ گئے تھے اس کے چہرے کی شفق کا رنگ گھائل ہو چکا تھا اس کے جلتے جسم کی خوشبو کا سورج پربتوں کی چوٹیوں سے نیچے گر کر ٹکڑے ٹکڑے ہو چکا تھا اس کی چھاتی پر سلگتے چاند کے سایوں کے پتھر راستہ روکے کھڑے ...
وقت کی پیٹھ پر کچے لمحوں کے دھاگوں میں لپٹا ہوا شہر کی سیڑھیوں پر سرکتا ہوا نت نئے خودکشی کے طریقوں کا موجد بنا حبشی راتوں کے جنگل میں بکھری ہوئی لمس کی ہڈیاں چن رہا ہوں نہ جانے میں کس کے لیے جب مرے نام کے لفظ تنہا تھے لوگو تمہیں سرخ ہونٹوں کی خیرات کیسے ملی یہ بتاؤ ریفریجیٹر میں ...
سیاہ چاند کے ٹکڑوں کو میں چبا جاؤں سفید سایوں کے چہروں سے تیرگی ٹپکے اداس رات کے بچھو پہاڑ چڑھ جائیں ہوا کے زینے سے تنہائیاں اترنے لگیں سجائے جائیں چھتوں پر مری ہوئی آنکھیں پلنگ ریت کے خوابوں کے ساتھ سو جائے کسی کے رونے کی آواز آئے سورج سے ستارے غار کی آنتوں میں ٹوٹتے جائیں میں ...
الف لفظ و معانی سے مبرا الف تنہائی کا روشن ہیولیٰ الف آزاد آوازوں کے شر سے الف بے باک ہر عیب و ہنر سے الف تکمیلی مرکز کا محرک الف ہر لمحے کے سینے میں دھڑکن الف صدیوں کے صحرا پر مسلط الف آبی نہ سیمابی تسلسل تسلسل سانس کی زنجیر آہنگ تسلسل خواب کی تعبیر بے رنگ تسلسل لفظ کی تفسیر ...
درد تنہائی کی پسلی سے نکل کر آیا رات کا ہاتھ لگا اور ہوا ٹوٹ گئی سورجی آگ میں جھلسا گیا سایا سایا روح کی آنکھ کھلی چاند شکستہ پایا نیلے آکاش کے نیزوں پہ سیاہی چمکی وقت کے جسم میں لمحوں کی کمانیں ٹوٹیں پاؤں میں پھانس چبھی آنکھ میں رستہ نکلا درد تنہائی کی پسلی سے نکل کر آیا