Adeem Hashmi

عدیم ہاشمی

مقبول پاکستانی شاعر جنہوں نے عوامی تجربات کو آواز دی

Popular Pakistani poet who gave voice to peple's life experiences.

عدیم ہاشمی کی غزل

    جو دیا تو نے ہمیں وہ صورت زر رکھ لیا

    جو دیا تو نے ہمیں وہ صورت زر رکھ لیا تو نے پتھر دے دیا تو ہم نے پتھر رکھ لیا سسکیوں نے چار سو دیکھا کوئی ڈھارس نہ تھی ایک تنہائی تھی اس کی گود میں سر رکھ لیا گھٹ گیا تہذیب کے گنبد میں ہر خواہش کا دم جنگلوں کا مور ہم نے گھر کے اندر رکھ لیا میرے بالوں پہ سجا دی گرم صحراؤں کی ...

    مزید پڑھیے

    تمام عمر کی تنہائی کی سزا دے کر

    تمام عمر کی تنہائی کی سزا دے کر تڑپ اٹھا مرا منصف بھی فیصلہ دے کر میں اب مروں کہ جیوں مجھ کو یہ خوشی ہے بہت اسے سکوں تو ملا مجھ کو بد دعا دے کر میں اس کے واسطے سورج تلاش کرتا ہوں جو سو گیا مری آنکھوں کو رت جگا دے کر وہ رات رات کا مہماں تو عمر بھر کے لیے چلا گیا مجھے یادوں کا سلسلہ ...

    مزید پڑھیے

    کیوں مرے لب پہ وفاؤں کا سوال آ جائے

    کیوں مرے لب پہ وفاؤں کا سوال آ جائے عین ممکن ہے اسے خود ہی خیال آ جائے ہجر کی شام بھی سینے سے لگا لیتا ہوں کیا خبر یوں ہی کبھی شام وصال آ جائے گھر اسی واسطے جنگل میں بدل ڈالا ہے شاید ایسے ہی ادھر میرا غزال آ جائے دھنک ابھرے سر افلاک کڑی دھوپ میں بھی دشت وحشت میں اگر تیرا خیال آ ...

    مزید پڑھیے

    درد ہوتے ہیں کئی دل میں چھپانے کے لیے

    درد ہوتے ہیں کئی دل میں چھپانے کے لیے سب کے سب آنسو نہیں ہوتے بہانے کے لیے عمر تنہا کاٹ دی وعدہ نبھانے کے لیے عہد باندھا تھا کسی نے آزمانے کے لیے یہ قفس ہے گھر کی زیبائش بڑھانے کے لیے یہ پرندے تو نہیں ہیں آشیانے کے لیے کچھ دیے دیوار پر رکھنے ہیں وقت انتظار کچھ دیے لایا ہوں ...

    مزید پڑھیے

    اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا

    اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا میں نہیں تو کوئی تجھ کو دوسرا مل جائے گا بھاگتا ہوں ہر طرف ایسے ہوا کے ساتھ ساتھ جس طرح سچ مچ مجھے اس کا پتا مل جائے گا کس طرح روکو گے اشکوں کو پس دیوار چشم یہ تو پانی ہے اسے تو راستہ مل جائے گا ایک دن تو ختم ہوگی لفظ و معنی کی تلاش ایک دن تو ...

    مزید پڑھیے

    راحت جاں سے تو یہ دل کا وبال اچھا ہے

    راحت جاں سے تو یہ دل کا وبال اچھا ہے اس نے پوچھا تو ہے اتنا ترا حال اچھا ہے ماہ اچھا ہے بہت ہی نہ یہ سال اچھا ہے پھر بھی ہر ایک سے کہتا ہوں کہ حال اچھا ہے ترے آنے سے کوئی ہوش رہے یا نہ رہے اب تلک تو ترے بیمار کا حال اچھا ہے یہ بھی ممکن ہے تری بات ہی بن جائے کوئی اسے دے دے کوئی اچھی ...

    مزید پڑھیے

    غم ہے وہیں پہ غم کا سہارا گزر گیا

    غم ہے وہیں پہ غم کا سہارا گزر گیا دریا ٹھہر گیا ہے کنارہ گزر گیا بس یہ سفر حیات کا اتنی سی زندگی کیوں اتنی جلدی راستہ سارا گزر گیا وہ جس کی روشنی سے چمکنا تھا بخت کو کس آسمان سے وہ ستارہ گزر گیا کیا ذکر اس گھڑی کا کڑی تھی کہ سہل تھی جو وقت جس طرح بھی گزارا گزر گیا تفہیم دوستی ...

    مزید پڑھیے

    اک پل بغیر دیکھے اسے کیا گزر گیا

    اک پل بغیر دیکھے اسے کیا گزر گیا ایسے لگا کہ ایک زمانہ گزر گیا سب کے لیے بلند رہے ہاتھ عمر بھر اپنے لیے دعاؤں کا لمحہ گزر گیا کوئی ہجوم دہر میں کرتا رہا تلاش کوئی رہ حیات سے تنہا گزر گیا ملنا تو خیر اس کو نصیبوں کی بات ہے دیکھے ہوئے بھی اس کو زمانہ گزر گیا دل یوں کٹا ہوا ہے کسی ...

    مزید پڑھیے

    جب بیاں کرو گے تم ہم بیاں میں نکلیں گے

    جب بیاں کرو گے تم ہم بیاں میں نکلیں گے ہم ہی داستاں بن کر داستاں میں نکلیں گے عشق ہو محبت ہو پیار ہو کہ چاہت ہو ہم تو ہر سمندر کے درمیاں میں نکلیں گے رات کا اندھیرا ہی رات میں نہیں ہوتا چاند اور ستارے بھی آسماں میں نکلیں گے دیکھ تو کبھی شب کو کارواں ستاروں کا نور کے کئی محمل ...

    مزید پڑھیے

    ہم بہر حال دل و جاں سے تمہارے ہوتے

    ہم بہر حال دل و جاں سے تمہارے ہوتے تم بھی اک آدھ گھڑی کاش ہمارے ہوتے عکس پانی میں محبت کے اتارے ہوتے ہم جو بیٹھے ہوئے دریا کے کنارے ہوتے جو مہ و سال گزارے ہیں بچھڑ کر ہم نے وہ مہ و سال اگر ساتھ گزارے ہوتے کیا ابھی بیچ میں دیوار کوئی باقی ہے کون سا غم ہے بھلا تم کو ہمارے ہوتے آپ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 4