Abu Mohammad Wasil Bahraichi

ابو محمد واصل بہرائچی

ابو محمد واصل بہرائچی کی غزل

    آگے وہ جا بھی چکے لطف نظارہ بھی گیا

    آگے وہ جا بھی چکے لطف نظارہ بھی گیا چشم غفلت نہ کھلی صبح کا تارا بھی گیا سرد مہری سے تری گرمئ الفت نہ رہی دل میں اٹھتا تھا جو ہر دم وہ شرارہ بھی گیا دل کے آئینے میں جب آپ کی صورت دیکھی جس کو دھوکا میں سمجھتا تھا وہ دھوکا بھی گیا عشق کو تاب تجلی نہیں کیا دیکھے گا حسن یہ جان کے ...

    مزید پڑھیے

    حسرت دید رہی دید کا خواہاں ہو کر

    حسرت دید رہی دید کا خواہاں ہو کر دل میں رہتے ہیں مگر رہتے ہیں ارماں ہو کر وہ مرے پاس ہیں احساس یہ ہوتا ہے ضرور اس قدر دور ہیں نزدیک رگ جاں ہو کر ہوش میں لانے کی تدبیر نہ کر اے ناصح میں نے پایا ہے انہیں چاک گریباں ہو کر خانۂ دل ہے تمہارا تمہیں رہ سکتے ہو غیر کو حق یہ نہیں ہے رہے ...

    مزید پڑھیے

    کارواں عشق کی منزل کے قریں آ پہونچا

    کارواں عشق کی منزل کے قریں آ پہونچا خود مرے دل میں مرے دل کا مکیں آ پہونچا میرے ہر سجدے سے لبیک کی آواز آئی آستاں بھی تو مرے نزد جبیں آ پہونچا تیرے دیوانے کو اپنا ہے نہ منزل کا ہے ہوش اپنے مرکز سے چلا اور وہیں آ پہونچا

    مزید پڑھیے

    جبین شوق پر کوئی ہوا ہے مہرباں شاید

    جبین شوق پر کوئی ہوا ہے مہرباں شاید پئے سجدہ بلاتا ہے کسی کا آستاں شاید دم نزع وہ آئے اور زیارت ہو گئی ان کی مکمل ہو گئی اب زندگی کی داستاں شاید خزاں کا نام انجام بہاراں کی خبر سن کر گلستاں سے کنارہ کش ہوا ہے باغباں شاید ہنسا کرتے ہیں اکثر لوگ دیوانوں کی باتوں پر جہاں والے نہیں ...

    مزید پڑھیے

    مسرور ہو رہے ہیں غم عاشقی سے ہم

    مسرور ہو رہے ہیں غم عاشقی سے ہم کیوں تنگ ہوں گے کشمکش زندگی سے ہم کوہ الم اٹھا ہی لیا راہ عشق میں اپنی خوشی کو چھوڑ کے تیری خوشی سے ہم لب ہائے یار نے تو گلستاں پرو لئے خوشبو جو پا رہے ہیں تری پنکھڑی سے ہم اپنی بہار دیکھ کے حیران رہ گئے واقف ہوئے ہیں جب سے رموز خودی سے ہم میری ...

    مزید پڑھیے

    اگر میری جبین شوق وقف بندگی ہوتی

    اگر میری جبین شوق وقف بندگی ہوتی تو پھر محشور ان کے ساتھ اپنی زندگی ہوتی جو تصویر خیالی نقش دل پر ہو گئی ہوتی تو اپنی ذات میں ہر دم تری جلوہ‌ گری ہوتی رضائے دوست پر قربان جس کی ہر خوشی ہوتی حقیقت میں اسی کی غم سے خالی زندگی ہوتی نگاہ مست ساقی سے جو مے خواروں نے پی ہوتی یقیناً ...

    مزید پڑھیے

    تصورات میں ان کو بلا کے دیکھ لیا

    تصورات میں ان کو بلا کے دیکھ لیا زمانے بھر کی نظر سے چھپا کے دیکھ لیا فسانۂ غم فرقت سنا کے دیکھ لیا انہوں نے صرف مجھے مسکرا کے دیکھ لیا کبھی کسی نے سر طور جا کے دیکھ لیا کبھی کسی نے کسی کو بلا کے دیکھ لیا نگاہ پردہ کشا کا کمال کیا کہنا جہاں جہاں وہ چھپے اس نے جا کے دیکھ لیا کہا ...

    مزید پڑھیے

    یہ بندگی کا سدا اب سماں رہے نہ رہے

    یہ بندگی کا سدا اب سماں رہے نہ رہے سر نیاز جھکے آستاں رہے نہ رہے ترے خیال میں میں ہوں مرے خیال میں تو مرے بغیر تری داستاں رہے نہ رہے کسے خبر ہے کہ ہر غم میں ہے خوشی پنہاں غم حبیب سلامت یہ جاں رہے نہ رہے نگہ خموش تکلم کی راز داں ہوگی حضور دوست یہ گویا زباں رہے نہ رہے ہماری لاش ...

    مزید پڑھیے

    رہ وفا میں انہیں کی خوشی کی بات کرو

    رہ وفا میں انہیں کی خوشی کی بات کرو وہ زندگی ہیں تو پھر زندگی کی بات کرو فغان نیم شبی زیست تک رہے قائم حیات سوز جگر ہے اسی کی بات کرو نظام حسن سے واقف ہو پھر وفا کیسی انہیں پہ مٹ کے نئی زندگی کی بات کرو زبان قال کو دے کر سکوت کا پیغام زبان حال سے پیہم اسی کی بات کرو کرم ہے ان کا ...

    مزید پڑھیے

    دل میں ان کا خیال آتا ہے

    دل میں ان کا خیال آتا ہے اور پہروں مجھے رلاتا ہے بس تو ہی تو ہے ہر طرف موجود کوئی آتا ہے اور نہ جاتا ہے آنکھوں آنکھوں میں لے لیا دل کو اور دل میں کوئی سماتا ہے ظلمتوں کا گزر کہاں ممکن ان کا روشن خیال آتا ہے اپنی صورت کہاں رہی واصلؔ ان کی صورت کا سب تماشا ہے

    مزید پڑھیے