رہ وفا میں انہیں کی خوشی کی بات کرو
رہ وفا میں انہیں کی خوشی کی بات کرو
وہ زندگی ہیں تو پھر زندگی کی بات کرو
فغان نیم شبی زیست تک رہے قائم
حیات سوز جگر ہے اسی کی بات کرو
نظام حسن سے واقف ہو پھر وفا کیسی
انہیں پہ مٹ کے نئی زندگی کی بات کرو
زبان قال کو دے کر سکوت کا پیغام
زبان حال سے پیہم اسی کی بات کرو
کرم ہے ان کا جو ہو جائے واصلؔ جاناں
وہاں خودی کی نہ کچھ بے خودی کی بات کرو