اور پھر چہرۂ خاشاک بدل جائے گا
اور پھر چہرۂ خاشاک بدل جائے گا
ایک دن موسم سفاک بدل جائے گا
جب یہ ہنگام خوش ادراک بدل جائے گا
آپ کا پیرہن خاک بدل جائے گا
کوئی بے داغ قبا پوش ہے قاتل اپنا
قتل کر لے گا تو پوشاک بدل جائے گا
دام امید میں باندھے گا تمنائے خام
وقت آنے پہ وہ چالاک بدل جائے گا