اور کتنا ابھی پرہیز کیا جائے گا

اور کتنا ابھی پرہیز کیا جائے گا
ان چراغوں کو کبھی تیز کیا جائے گا


ہم ترے رنگ میں رنگ جائیں گے یا پھر ہم کو
آپ ہی کی طرح رنگ ریز کیا جائے گا


ہم کھڑے ہو گئے ہیں حق کے تحفظ کے لئے
ہم سے اب جان کے پرہیز کیا جائے گا


ظلم سہہ کے بھی بغاوت نہیں کی ہے ہم نے
ظالموں کو ابھی چنگیز کیا جائے گا


پہلے ہی ٹوٹ چکا گھر کا تصور راہیؔ
اور کتنا ہمیں انگریز کیا جائے گا