امن کا سورج
تم تشدد کے روادار نہیں ہو لیکن
امن کی دل سے حمایت بھی کہاں کی تم نے
سالہا سال رقابت کے یہ وحشی جذبے
کتنے گلشن کی زمیں کر گئے پامال مگر
خون انساں بھی ہوا آگ کے شعلے بھی اٹھے
دوریاں اور بڑھیں اور بڑھیں اور بڑھیں
مسئلہ سب کا بقا کا ہو جہاں پیش نظر
اس کے حل کرنے کا انداز بدلنا ہوگا
پہلے ہم اپنے تئیں خود ہی وفادار بنیں
اور غیروں کو بھی دیں درس وفاداری کا
سرحدوں پہ نہ کوئی آگ کے شعلے اگلے
تب کہیں جا کے یہ ماحول بدل سکتا ہے
امن اور چین کا سورج بھی نکل سکتا ہے
امن اور چین کا سورج بھی نکل سکتا ہے