اکثر میں یہاں مثل سمندر آیا فرید پربتی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اکثر میں یہاں مثل سمندر آیا ہاں دائرۂ عقل سے باہر آیا لوہے کے چنے چبانا ہے عشق فریدؔ جو کر نہ سکا کوئی وہ میں کر آیا