عہد جنوں میں عرصۂ وحشت گزارنا
عہد جنوں میں عرصۂ وحشت گزارنا
جیسے شب وصال میں فرقت گزارنا
جانا سراغ جوہر تخلیق ڈھونڈنے
اور اس کے بعد عالم حیرت گزارنا
کرنا حیات پہلوئے ایوان درد میں
روزانہ ایک روز قیامت گزارنا
اب تک تو ہے عروس بدن کے نصیب میں
زلفوں پہ خاک ڈالنا عدت گزارنا
جیون سزائے موت سے پہلے کا کھیل ہے
سب کو ہے یہ ملی ہوئی مہلت گزارنا
آکاشؔ دور جبر و مشقت ہے چار دن
پھر تا ابد سکون کی حالت گزارنا