Imdad Akash

امداد آکاش

امداد آکاش کے تمام مواد

18 غزل (Ghazal)

    قفس کو توڑ کے تازہ ہوا میں سانس لیا

    قفس کو توڑ کے تازہ ہوا میں سانس لیا وجود چھوڑ کے تازہ ہوا میں سانس لیا دھوئیں کے شہر میں بارش کا شکر واجب تھا سو ہاتھ جوڑ کے تازہ ہوا میں سانس لیا فضا کی دوسری جانب تھا باغ پھولوں کا مہار موڑ کے تازہ ہوا میں سانس لیا تھے اک غبارہ نما آسماں کی قید میں ہم غبارہ پھوڑ کے تازہ ہوا ...

    مزید پڑھیے

    نے آدمی پسند نہ اس کو خدا پسند

    نے آدمی پسند نہ اس کو خدا پسند ہے آئنے میں قید مرا آئنا پسند دو چار دن بھی ہم سے نباہی نہیں گئی وہ معتدل مزاج تھا میں انتہا پسند وہ خود فریب شخص تھا پتھر شناس تھا آیا نہ اس کو کوئی بھی اپنے سوا پسند پوچھے ہے ہم نے کاہے کیا کفر اختیار غفلت پسند ہے نہ ہمیں آسرا پسند غوغائے مرگ ...

    مزید پڑھیے

    یہاں ہر شخص اپنے گھر سے کم باہر نکلتا ہے

    یہاں ہر شخص اپنے گھر سے کم باہر نکلتا ہے بدن کھو بیٹھنے کے ڈر سے کم باہر نکلتا ہے کوئی سودا مرے سر میں سماتا ہی نہیں لیکن سما جائے تو پھر وہ سر سے کم باہر نکلتا ہے جہاں سورج برس میں ایک یا دو دن چمکتا ہو وہاں سایہ کسی پیکر سے کم باہر نکلتا ہے زمینیں ڈوب جانا چاہتی ہیں پیاس ایسی ...

    مزید پڑھیے

    کہیں جنگل اگاتے ہیں کہیں آہو بناتے ہیں

    کہیں جنگل اگاتے ہیں کہیں آہو بناتے ہیں مصور ہیں ترے پہلو کو صد پہلو بناتے ہیں بھلا کیا قتل پر اپنے رقیبوں سے گلہ کہ وہ مرا نافہ جدا کر کے تری خوشبو بناتے ہیں تحمل سیکھ ہم سے گفتگو کر نرم لہجے میں کہ سب تیرے رویے ہی کو اپنی خو بناتے ہیں کہیں کوئی ستارہ چھوڑتے ہیں بے کرانی ...

    مزید پڑھیے

    نفی کے جبر سے آزاد اور ثبات سے دور

    نفی کے جبر سے آزاد اور ثبات سے دور ہے کائنات کوئی میری کائنات سے دور مرا وجود مری داستاں کا حصہ ہے مرا نشاں ہے کہیں پر حصار ذات سے دور پتا چلا ہے کہ چشمہ ہے آب حیواں کا زمیں کی حد سے پرے عرصۂ حیات سے دور نگار خانے کے اندر نگار خانے ہیں کئی خیال ہیں میرے تخیلات سے دور یہ سبز رنگ ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    ننھا سپاہی

    اسے میں نے جنا ہے دودھ اپنا دے کے پالا ہے یہ خاکی پیرہن اس کا سیا ہے اپنے ہاتھوں سے ستارے اس پہ ٹانکے ہیں جڑے ہیں چاند بھی اس پر مشقت کی ہے دن بھر اور اسے پیسے دئے جن سے خریدی ہے کھلونا رائفل اس نے بڑا نٹکھٹ ہے اپنی رائفل میں ڈال کر گولی مری جانب اٹھاتا ہے لبلبی اس کی دباتا ...

    مزید پڑھیے