آرزوئے دل صد چاک ہے درماں ہونا

آرزوئے دل صد چاک ہے درماں ہونا
یعنی کچھ اور تری تیغ کا احساں ہونا


موت آنا ہے غم ہجر کا درماں ہونا
یہ وہ مشکل ہے کہ آسان نہیں آساں ہونا


مقصد زیست ہے قرباں بہ دل و جاں ہونا
نام احساس فرائض کا ہے انساں ہونا


بن گئے طائر تصویر قفس میں آ کر
راس آیا نہ اسیروں کو خوش الحاں ہونا


رہ گئی اب تو یہی ایک عبادت اپنی
یاد کر کر کے گناہوں کو پشیماں ہونا


باعث مرگ ہوئی جوشش شوق بسمل
اس کی قسمت میں نہ تھا آپ کا احساں ہونا


آئنہ دار حقیقت ہے خوشا جوش جنوں
ذرہ ذرہ کا بیاباں کے بیاباں ہونا


میری بالیں پہ نہ بیٹھو کہ بہت مشکل ہے
جان سے دور شریک غم پنہاں ہونا


مسکرا کر یہ پس قتل بھی کہتا ہے شمیمؔ
وہ بھی ہو جائے جو باقی ہے مری جاں ہونا