آپ کا انتظار بھی تو نہیں
آپ کا انتظار بھی تو نہیں
دل کو لیکن قرار بھی تو نہیں
گرچہ مجبور بھی نہیں ہم لوگ
صاحب اختیار بھی تو نہیں
درد کم تو ہوا ہے چارہ گر
درد کا اعتبار بھی تو نہیں
تیری دیوار پر لگا دیتے
زندگی اشتہار بھی تو نہیں
جاں نثاری ہمارا شیوہ ہے
ہر کوئی جاں نثار بھی تو نہیں
بے وفا لوگ ہیں تو پھر کیا ہے
آپ ان میں شمار بھی تو نہیں