آنے والے موسموں کو سوچتی رہتی ہوں میں

آنے والے موسموں کو سوچتی رہتی ہوں میں
لوگ کہتے ہیں کہ سپنے دیکھتی رہتی ہوں میں


فکر کی دہلیز پر ننھے کھلونے کی طرح
جوڑتا رہتا ہے وہ اور ٹوٹتی رہتی ہوں میں


یہ محبت ہی تو ہے اس کی جو برسوں بعد بھی
وہ مناتا ہے مجھے اور روٹھتی رہتی ہوں میں


وقت جیسے وہ مصور اور میں اس کا قلم
زندگی کے کینوس پر دوڑتی رہتی ہوں میں