آگ کا دریا پار کرے ہو

آگ کا دریا پار کرے ہو
موت کا کاروبار کرے ہو


ہنسنا مشکل رونا مشکل
خود کو یوں لاچار کرے ہو


آنکھیں کھولو سادھو بابا
ترک یہ کیوں سنسار کرے ہو


دل کے بدلے پاگل ہو کیا
سانسوں کا بیوپار کرے ہو


کھلرؔ جی تم راہ کو اپنی
دو دھاری تلوار کرے ہو