آدمی نور ہے

آدمی نور ہے
جلوۂ طور ہے


رب ہے مختار کل
بندہ مجبور ہے


نشۂ حرص میں
ہر کوئی چور ہے


صالحوں کے لیے
وعدۂ حور ہے


کیا ہے صیہونیت
ایک ناسور ہے


مغلیہ سلطنت
عزم تیمور ہے


حافظؔ انسان سے
زندگی دور ہے