زندگی

زندگی خواب نہیں
نقش بر آب نہیں
سوچ کا دریا ہے
عمل کا صحرا ہے
وصل کا روپ ہے
ہجر کی دھوپ ہے
یار کی نشانی ہے
پیار کی کہانی ہے
درد کی خوشبو ہے
اک سلگتی آرزو ہے
زندگی شام بھی ہے
شام بے نام بھی ہے