زندگی
پھولوں کی سیج بھی نئیں
اور سراسر
غم کا افسانہ بھی نئیں
کچھ کیف ہے
کچھ کڑواہٹ بھی
کچھ دلچسپ ہے
کچھ اکتاہٹ بھی
کچھ غم ہے کچھ راحت بھی
سب کچھ ہے
مگر سچ ہے یہ بھی
اس سے بڑا کوئی
سراب خانہ بھی نئیں
میں نے تمہیں خط لکھا تھا
ملا ہوگا
تمہارے خط تو مجھے مل جاتے ہیں
جو تم ہواؤں کے ہاتھ بھیجا کرتے ہو
دل سے دل کی
خط و کتابت جاری رہتی ہے
گو مجھے معلوم نئیں
اس زمیں پہ
تم کہاں ہو
اور تم بھی بھلائے بیٹھے ہو
میں جہاں ہوں