اسرار بہت ہیں

دیوار جنوں سے لگ کر رونا
اپنا ہی نوحہ در و دیوار سے کہنا
پاگل پن کے آثار بہت ہیں
کہتے نہیں لیکن طلب گار بہت ہیں
یقیں مانو ہم بیمار بہت ہیں
تو ہے تو بھی دل کے آزار بہت ہیں
اور دل پیچیدہ کے اسرار بہت ہیں