سپاس نامۂ بہار غم

جشن بہاراں میں آج
قصیدۂ گل چھیڑیں
محفل میں رنگ بھر دیں
اور عنایت گل کا پھر
بہار کو احسان مند کر دیں
کہ جیسے سعادت غم سے
گراں بار دل زخم زخم گل سے
بہار جاں فزا کا سزاوار
اک الگ طرح سے
پھر اس گل پیرہن کو آج
دل سوزیٔ جاں کا قرض اٹھائے
سپاس نامۂ بہار غم میں
مرحبا مرحبا کہہ دیں