زمین نہیں جانتی

میں نے
موت کا چہرہ حنوط کر کے
مسکراہٹ کے تابوت میں
بند کر دیا
مرگ فروش گرہوں کا شمار تو سب نے کیا
باقی ان دیکھی گرہیں
بندھ گئی ہیں
میری سانس کی ڈور کے ساتھ
انہیں گننے کے لیے
سیکھ لیا میں نے راج ہنس سے گیت
سات دن میں سبزہ زار میں ٹھہروں گی
اور پھر زمین کے آر پار
کرن کی صورت
جذب ہو جاؤں گی
تمہاری روشنی میں