زمانہ چال چل جائے
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے
کہ برسوں بعد
بنجر اس زمین دل میں
کونپل سر اٹھاتی ہے
کلی کھلتی ہے
تتلی رقص کرتی
گنگناتی ہے
کرن اک جگمگاتی ہے
ہوائے خوش گمانی کا
فرحت انگیز جھونکا
مجھ سے سرگوشی میں کہتا ہے
تمہیں اس سے محبت ہے
اسے تم سے محبت ہے
نہ تم اظہار کرتے ہو
نہ وہ اقرار کرتی ہے
یہ سچ ہے
پھر بھی تم دونوں ہی اپنی ذات سے انکار کرتے
کہی ہر بات سے انکار کرتے ہو
ذرا اپنے دلوں سے پوچھ کر دیکھو
کہیں ایسا نہ ہو یہ وقت ہاتھوں سے نکل جائے
زمانہ چال چل جائے