اجنبی شہر کے
اجنبی ہوں کہ ہوں
اجنبی شہر کے
اجنبی بام و در
اجنبی راستے
ایک ہی سے لگے
ایک جیسے لگے
میں جہاں بھی گیا
جس طرف بھی گیا
رقص کرتی چلیں
ساتھ پرچھائیاں
اجنبی شہر کے
اجنبی بام و در
کیا شجر
کیا حجر
ایک ہی سے لگے
ایک جیسے لگے
ایک ہی جسم کی
بڑھ کے لائے خبر