ضبط غم پر زوال کیوں آیا
ضبط غم پر زوال کیوں آیا
شدتوں میں ابال کیوں آیا
گل سے کھلواڑ کر رہی تھی ہوا
دل کو تیرا خیال کیوں آیا
عشق تو ہجر کی علامت ہے
وصل کا پھر سوال کیوں آیا
ایسا بدلی نے کیا کیا آخر
سورج اتنا نڈھال کیوں آیا
سونی آنکھوں میں کیا ملا تم کو
جھیل جیسا خیال کیوں آیا
عمر بھر آئینے پہ رکھی نظر
عکس میں پھر یہ بال کیوں آیا
یوں ہی پاگل ہوا کے چھونے سے
تجھ میں دریا اچھال کیوں آیا
عشق تم کو نہیں ہوا تو کہو
شاعری میں کمال کیوں آیا