یہ سسکا بھی یہ رویا بھی مجھے اس دل پہ حیرت ہے
یہ سسکا بھی یہ رویا بھی مجھے اس دل پہ حیرت ہے
یہ ٹوٹا بھی یہ بکھرا بھی مجھے اس دل پہ حیرت ہے
یہ سوز جاں دئے جس نے اسی کے نام پر اب بھی
یہ مچلا بھی یہ دھڑکا بھی مجھے اس دل پہ حیرت ہے
مری نیندوں کا جو بیری اسی کم لطف کی خاطر
یہ ترسا بھی یہ جاگا بھی مجھے اس دل پہ حیرت ہے
مجھے صحرا کیا جس نے اسی پر ٹوٹ کر پاگل
یہ مہکا بھی یہ برسا بھی مجھے اس دل پہ حیرت ہے
عجب اک بے مہر ہے وہ مگر اس کی حمایت میں
یہ بولا بھی یہ روٹھا بھی مجھے اس دل پہ حیرت ہے
غضب شعلہ بیاں ہے وہ مگر اس کی سبھی باتیں
یہ سنتا بھی یہ سہتا بھی مجھے اس دل پہ حیرت ہے
سبھی گستاخیاں اس کی خوشی سے بھول جاتا ہے
یہ کملا بھی یہ پگلا بھی مجھے اس دل پہ حیرت ہے
پرائی اس کی آنکھیں ہیں مگر ان کے لیے ہر دن
یہ نکھرا بھی یہ سنورا بھی مجھے اس دل پہ حیرت ہے