مرے دل کے دریچے میں مری پلکوں کی چوکھٹ پر

مرے دل کے دریچے میں مری پلکوں کی چوکھٹ پر
ابھی تک ہے تری خوشبو مرے ہونٹوں کی چوکھٹ پر


تری آشا کا ہر شب میں بجھا سا جو دکھائی دے
وہ تارا جھلملائے پھر مری صبحوں کی چوکھٹ پر


نیا پھر درد کا موسم یہ غم شاداب پھر ہوں گے
ترے خوابوں کی دستک پھر مرے نینوں کی چوکھٹ پر


تری یادوں کے سب جگنو سحر تک چنتے رہتے ہیں
ترے پیماں جو بکھرے ہیں مری راتوں کی چوکھٹ پر


جو تتلی کے پروں جیسی محبت میں کبھی گزرے
ابھی تک میں تو بیٹھی ہوں انہی لمحوں کی چوکھٹ پر


جہاں بھی تو رہے جاناں کرم تجھ پر رہے رب کا
دعا ہر پل مہکتی ہے مرے ہونٹوں کی چوکھٹ پر


عجب سی گرد پھیلی ہے سمنؔ رخسار پر میرے
کوئی ٹوٹا ستارہ ہے مری پلکوں کی چوکھٹ پر