یہ بھی اپنی خواہش ہے

چاندنی رات کے آئینے میں
تم دیکھو جب اپنی صورت
ہم بھی دیکھ سکیں یہ منظر
یہی تو اپنی خواہش ہے


پھول کہیں جو سرگوشی میں
سارے بھید تمہارے تن کے
ہم بھی سن پائیں یہ حکایت
یہ بھی اپنی خواہش ہے