خوابوں کا شہر

خوابوں میں ہمارے نخل اگے
انہیں خاک ملی اشجار ہوئے
کاغذ پہ تو رنگ تھے پھیکے سے
پھولوں میں سجے گلزار ہوئے


کبھی میدان اپنی راہ میں تھے
کبھی کوہ پہ ہم نے خرام کیا
انہیں منظروں میں تھا جو شہر بسا
اسی شہر کو ہم نے امام کیا