بھیڑ میں گونگوں کی پہچان بنانے کے لیے
بھیڑ میں گونگوں کی پہچان بنانے کے لیے
حوصلہ چاہیے آواز اٹھانے کے لیے
دین انساں کی بھلائی کے لیے آیا تھا
رہ گیا اب یہ فقط کھانے کمانے کے لیے
پیار کو بھولنا آسان نہیں ہے صاحب
مدتیں لگتی ہیں اک شخص بھلانے کے لیے
روز دو روز کا قصہ نہ سمجھیے اس کو
عشق تو ہوتا ہے اک عمر رلانے کے لیے
موت کے بعد مری رازؔ پڑھے جائیں گے
میرے اشعار مری یاد دلانے کے لیے