خیالوں میں وفا اچھی لگی ہے

خیالوں میں وفا اچھی لگی ہے
یہ جینے کی ادا اچھی لگی ہے


جو اکثر پیار میں ہوتی ہے یارو
مجھے تو وہ خطا اچھی لگی ہے


ملی ہے جو محبت کی بدولت
ہمیشہ وہ سزا اچھی لگی ہے


بنی بیٹی جو دلہن باپ بولا
ہتھیلی پر حنا اچھی لگی ہے


میرے محبوب کی خوشبو جو لائی
مجھے باد صبا اچھی لگی ہے