وہ تیرے غم کو پہچانے نہیں ہیں

وہ تیرے غم کو پہچانے نہیں ہیں
ابھی اپنوں میں بیگانے نہیں ہیں


ہزاروں محفلیں ایسی ہیں جن میں
ہمارے غم کے افسانے نہیں ہیں


جو بھر جائیں وہ پیمانے ہی سمجھو
جو خالی ہیں وہ پیمانے نہیں ہیں


ترے کوچے کی رونق ہے ہمیں سے
ترے کوچے میں دیوانے نہیں ہیں


ذرا بن ٹھن تو لے اے زندگانی
برائے حسن ویرانے نہیں ہیں


جہان دل ربائی اللہ اللہ
جہاں تم ہو تو فرزانے نہیں ہیں


وہاں ہی تلخیاں پیتا رہا ہوں
جہاں اے دورؔ میخانے نہیں ہیں