میری تباہیوں پہ کوئی مسکرا دیا
میری تباہیوں پہ کوئی مسکرا دیا
گویا کسی نے کچھ تو مجھے آسرا دیا
سارے جہاں پہ مجھ کو نہیں دسترس مگر
سارے جہاں کو کس نے مرا دل بنا دیا
اے جان جاں کہ یاد تری آ کے رہ گئی
جیسے کسی نے نغمہ کہیں گنگنا دیا
لہروں کی لے پہ گیت ترا گاؤں آ بھی جا
آنکھوں نے تیری یاد میں دریا بہا دیا
پہلی سی وہ حکایت شام و سحر نہیں
شاید کسی نے دورؔ تجھے کچھ بھلا دیا