کون ہے اس کے بانکپن کی طرح
کون ہے اس کے بانکپن کی طرح
حسن ہے حسن انجمن کی طرح
میں نے مخمور اس کو دیکھا ہے
رات جاگی ہوئی دلہن کی طرح
جاگے جاگے ترے بدن کے خطوط
کھل کھلاتے ہوئے چمن کی طرح
اک مرے چاند کے نہ ہونے سے
چاندنی رات ہے کفن کی طرح
عشق شائستۂ جنوں نکلا
تیرے ماتھے کی اک شکن کی طرح
کوئی تاریخ عشق دہرا دوں
زندگانی ہے کوہ کن کی طرح
کوئی بن ٹھن کے گھر سے نکلا ہے
زندگی کے حسیں چلن کی طرح
پیرہن اور ایسے عنواں سے
رنگ و گلہائے پیرہن کی طرح
کیسی ویرانیاں میں دورؔ یہاں
زندگی ہے اجاڑ بن کی طرح