وہ روتا بھی ہے تو کچھ اس طریقے سے
وہ روتا بھی ہے تو کچھ اس طریقے سے
اداسی تنگ رہتی ہے کمینے سے
بھلے ہی بد تمیزی کرتا ہے لیکن
وہ لڑکا شعر کہتا ہے سلیقے سے
ہمارے گن اتر آئے ہیں بچو میں
لگائے پھرتے ہیں سب باتیں سینے سے
بڑھا کر پیش کیوں کرنی ہیں سب چیزیں
نہیں آتی ہے گر خوشبو پسینے سے
کوئی تو پھول خوش ہوتا بغیچے میں
اداسی بو کے لوٹا ہوں بغیچے سے