وہ جو تیرے قریب ہوتا ہے
وہ جو تیرے قریب ہوتا ہے
کس قدر خوش نصیب ہوتا ہے
جس کی خاطر نہ ہو دعا ماں کی
وہی سب سے غریب ہوتا ہے
جو نہ بدلا ہزار کوشش سے
آدمی کا نصیب ہوتا ہے
رنگ جو بھی بھرے حقیقت کے
وہی سچا ادیب ہوتا ہے
وقت پر کام آئے جو انوارؔ
وہی اپنا حبیب ہوتا ہے