اس طرح تجھ کو چاہتا ہوں میں
اس طرح تجھ کو چاہتا ہوں میں
زندگی جیسے مانگتا ہوں میں
اس کے بارے میں کیا بتاؤں گا
خود کو بھی کم ہی جانتا ہوں میں
لوگ تو دھوپ بھی نہیں دیتے
اپنا سایہ بھی بانٹتا ہوں میں
اب تباہی مری یقینی ہے
تیرا ہر راز جانتا ہوں میں
میں کہ ہر بار قتل ہوتا ہوں
ہر سیاست کو جانتا ہوں میں
میں کڑی دھوپ میں کہاں محفوظ
پیڑ ہوں سایہ بانٹتا ہوں میں