وہ حسیں ایک رات کیا کہئے

وہ حسیں ایک رات کیا کہئے
تھی مکمل حیات کیا کہئے


بے رخی ان کی اک قیامت تھی
حشر ہے التفات کیا کہئے


بادۂ چشم ان کی اف توبہ
مست ہے کائنات کیا کہئے


خامشی میں نہاں فسانہ تھا
ان کی محفل کی بات کیا کہئے


جس سے ہو آفتاب شرمندہ
اس کے رخ کی صفات کیا کہئے