گو سدا تم نے کج ادائی کی
گو سدا تم نے کج ادائی کی
ہم نے ہر ظلم کی سمائی کی
دل کے دل میں رہے میرے ارماں
آ گئی عمر پارسائی کی
اس کے وعدے کا اعتبار کیا
جس کی عادت ہو بے وفائی کی
ہیچ نظروں میں ہو گئی شاہی
جب ترے در کی جبہ سائی کی
ہم سے قائم وفاؔ کا نام رہا
تم سے عزت ہے بے وفائی کی