تربوز
پیارے بچو میں اک پھل ہوں بوجھو میرا نام
خربوزہ تربوز ہوں میں یا نارنگی یا آم
شوق سے کھائیں بچے بوڑھے راجہ اور عوام
بھاری بھرکم جسم ہے میرا قد جیسے فٹ بال
باہر سے میں ہرا ہرا ہوں اور اندر سے لال
ابو جب بازار سے آئیں ساتھ مجھے بھی لائیں
امی بھائی باجی بے بی سب مل جل کر کھائیں
میرا شربت بنا بنا کر شوق سے سب پی جائیں
گرمی کے موسم میں بچو ملتا ہوں ہر سال
باہر سے میں ہرا ہرا ہوں اور اندر سے لال
برف میں رکھی ٹھنڈی میٹھی پھانکیں سب کو بھائیں
ٹھیلوں گلیوں بازاروں میں اپنا رنگ جمائیں
بازاروں میں کھانے والے لوگ خریدیں کھائیں
شرم جنہیں یوں کھاتے آئے ان کی ٹپکے رال
باہر سے میں ہرا ہرا ہوں اور اندر سے لال