اڑتی ہوئی خبر سنی سارے جہان میں
اڑتی ہوئی خبر سنی سارے جہان میں
دشمن مرا چھپا ہے مرے ہی مکان میں
وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ مجھ کو خبر نہیں
ہر بات ان کی ہوتی ہے میرے ہی دھیان میں
ان کی نشانہ بازی کا اب دیکھیے کمال
ان کا بھی تیر آ چکا میرے کمان میں
ان کا گمان ہے کہ ہوں غافل خدا سے میں
میں تو سدا رہی ہوں اسی کی امان میں
تیری حدیث شوق تھی ہر ایک نے سنی
تاثیر تھی عجب ترے حسن بیان میں
دنیا میں ساری نعمتیں تیری ہیں اے نسیمؔ
سب ذائقے خدا نے رکھے ہیں زنان میں